Posts

عامل بابا

Image
  ‏ایک بچہ  جسے کوئی نفسیاتی مسلہ بھی نہ تھا 🙂 Sum aira اچانک ایک دن گھر میں ضد کرنے لگا کے مجھے چھپکیلی کھانی😐😌 گھر میں اس نے کھانا پینا چھوڑ دیا جب بھی کھانا لایا جاتا اسکی ضد ہوتی کے چھپکیلی کھاٶں گا😵‍💫😵‍💫 گھر والے 3 دن دیکھتے رہے وہ لڑکا باز نہیں  آیا پھر اسے ڈانٹا گیا لیکن وہ باضد تھا آخر ہفتہ گزرنے کے بعد گھر والے  بھی تنگ آ گۓ اور ایک عامل بابا کو گھر بلا لیا 🙄🙂 آج کل کے جو عامل بھی ہیں🧐🧐 خیر عامل بابا نے لڑکے  کو دم کیا اور کھانا گھر والوں سے کہ کر اس کے سامنے رکھا اور بولے کھا لو کھانا 😬 بچہ رونے لگا کے مجھے چھپکیلی کھانی ہے 😖 عامل بہت حیران ہوا اور پھر سے دم کیا  لیکن لڑکے کا وہی ردِعمل 🙃 عامل بہت  پریشان ہوا تو چھپکیلی منگوا لی  چھپکیلی لائی گئی تو بچہ رونے لگا کے مجھے مری ہوئی چھپکیلی کھانی ہے چھپکیلی کو مار دیا گیااور سامنے رکھ دی  😷 بچہ پھر سے رونے لگا کے میں نے تل کے کھانی ہے 🤓  خیر بہت مشکل تھی لیکن بات پوری کر دی گئی 😌 جب تل کر سامنے رکھی تو بچہ  پریشان   کے اب کیا کروں میں تو ویسے گھر...

آج بیگم بڑی موڈ میں تھی

Image
 ایک دوست فرما رہے تھے آج بیگم بڑی موڈ میں تھی  کہنے لگی کہ آپکی کوئی گرل فرینڈ ہے ۔ میں نے کہا نہیں  کہنے لگی کسی کو آفس میں پسند کرتے ہوں ۔ میں نےکہا نہیں ۔ پھر پوچھا شادی سے پہلے کوئی افئیر ۔ میں نے کہا نہیں ۔ کہنے لگی ۔اتنے ہینڈ سم تو ہیں ۔یہ کیسے ہو سکتا ہے۔  میں نےکہا کہ لڑکیوں کی بڑی بڑی ڈیمانڈ ہوتی ہے اس لیے  پھر پوچھا کوئی تو کبھی جوانی میں پسند آئی ہو گی ۔  میں نے کہا نہیں ۔ منہ بنا کر بولی ۔ اسکا مطلب کہ میں ہی پہلی ہوں۔ جو آپ جیسے کو پسند کرتی ہوں ۔  میں خاموش رہا  کوئی فلمی ایکٹر تو پسند ہو گی۔  میں نے کہا نہیں ۔  ہاں البتہ بچپن میں ڈنٹونک کی مشہوری میں ایک لڑکی نیلما آتی تھی۔ وہ مجھے اچھی لگتی تھی۔ میں اس وقت 6 سال کا تھا ۔  اسکے بعد وہ ٹی وی پہ نہیں ائی۔  اس کے بعد بیگم کا پارہ چڑھ گیا اور بولی کہ 35 سال پرانی لڑکی نہیں بھولی۔  اب بھی دماغ میں ہے وہ چڑیل ۔  تم سارے مرد ایک جیسے ہو۔ اس لیے اپ نے  بچپن کی ساری چیزیں سمبھال کر رکھی ہیں ۔اور راشن میں بھی ڈنٹونک ہمیشہ لاتے ہیں ۔ صبح شام بچوں کو دانت...

دوسری شادی کے خواہشمند

Image
 دوسری شادی کے خواہشمند افراد یہ تحریر لازماً پڑھئیے مزا نہ آیا تو پیسے واپس ❤️ کہتے ہیں بھلے وقتوں میں ماہرین فن اساتذہ کے ہاں  بڑی عمر کے شادی شدہ طلباء بھی پڑھا کرتے تھے،  اسی طرح ایک استاد کے پاس ایک طالب علم زیر تعلیم تھا، استاد کی دو شادیاں تھیں اور طالب علم کی ایک۔ استاد روز طالب علم سے کہتا، ایک شادی میں کیا مزا، اصل مزا تو دوسری شادی میں ہے  شاگرد سن سن کر آخر دوسری شادی پر آمادہ ہو گیا۔ دوسری شادی والے دن ہی دوستوں میں کچھ دیر ہوئی،  نئی دلہن کے در پر پہنچا تو دروازہ بند۔ کھٹکھٹایا، جواب ملا جاؤ اسی چڑیل کے پاس جس کے پاس اب تک بیٹھے تھے ،،  یہاں تو پانی پت کی لڑائی چھڑنے کو تھی۔ سمجھانے کی کوشش کی کہ بھلی مانس دوستوں کے پاس تھا،  پر بیوی کا شک کیسے نکلے، اس کے علاج سے تو حکیم لقمان بھی عاجز ٹھہرے،  سو نہ مانی۔ سوچا چلو پہلی بیوی تو کہیں گئی نہیں۔ وہیں جاتا ہوں،  آخر جاڑے کی رات بھی تو گزارنی ہے۔ وہاں گیا وہ دروازہ بھی بند،  کھٹکھٹایا ، جواب ملا جو نئی بیاہ کر لائے ہو وہیں جا مرو اب یہاں کیا لینے آئے ہو؟  منت سماجت کی ک...

عورت آخر چاہتی کیا ہے

Image
  ‏* عورت آخر چاہتی کیا ہے ۔۔۔۔؟* ایک  بندے کو پھانسی  لگنے والی تھی۔۔! وقت کے راجا نے کہا کہ، میں تمہاری جان بخش دوں گا، اگر تم میرے ایک سوال کا صحیح جواب بتا دو گے تو۔۔۔۔ سوال تھا کہ، *عورت آخر چاہتی کیا ہے۔۔۔۔؟* اس نے کہا کہ، کچھ مہلت ملے، تو یہ پتا کر کے بتا سکتا ہوں۔۔۔۔ راجا نے ایک سال کی مہلت دے دی۔۔۔۔ وہ بہت گھوما، بہت سے لوگوں سے ملا، مگر کہیں سے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔۔۔۔ آخر میں کسی نے کہا کہ،دور جنگل میں ایک چڑیل رہتی ہے،وہ ضرور بتا سکتی ہے تمہارے اس سوال کا جواب۔۔۔۔! وہ اُس چڑیل کے پاس پہنچا اور اپنا سوال اُسے بتایا۔۔۔۔ چڑیل نے کہا کہ،میں ایک شرط پر بتاؤں گی،اگر تم مجھ سے شادی کرو گے تو۔۔۔۔؟  اس نے سوچا کہ، صحیح جواب کا پتہ نہ چلا تو،جان راجا کے ہاتھوں بھی تو جان جانی ہی ہے،اسی لئے شادی کے لئے رضامندی ہی بہتر ہے۔۔۔۔  شادی ہونے کے بعد چڑیل نے کہا کہ، چونکہ تم نے میری بات مان لی ہے، تو میں نے تمہیں خوش کرنے کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ,میں 12 گھنٹے تک چڑیل،اور 12 گھنٹے خوبصورت پری بن کے تمہارے ساتھ رہوں گی؛اب تم یہ بتاؤ کہ،دن میں چڑیل رہوں یا رات...

آٹا گوندھتے ہلتی بہت ہے

Image
  ‏کسی گاؤں میں ایک پہلوان رہتا تھا ۔۔اپنے علاقے کا بہت مشہور اور جانا مانا۔۔۔۔اسکی ایک ہی بیٹی تھی۔۔۔بہت لاڈ اور پیار سے پالی۔۔۔۔خوبصورت اور نازک سی۔۔۔بیٹی جوان ہوئی تو اسکی شادی کی فکر ہوئی چونکہ پہلوان تھا۔۔۔اسلیئے بیٹی کے لیئے ایک پہلوان ہی پسند آیا۔۔۔اونچا لمبا تنےہوئے بدن کا مالک۔۔۔گھنی موچھوں والا۔۔۔گھبرو۔۔۔زمیندار نازو پلی بیٹی وداع کردی چھے ماہ بھی ناگزرے تھے کہ پہلوان داماد نے بیٹی کومار پیٹ کر نکال دیا۔۔۔کہ گھر کا کوئی کام نہیں آتا اسے باپ کادل بہت رنجیدہ ہوا۔۔۔مگر کسی کوکچھ نا کہا۔۔۔کہ فضول میں تماشا بنے گا۔۔۔۔۔بیوی سے کہا کہ اسے ہر چیز سکھاو۔۔۔جو گھرداری کے لیئے ضروری ہوتی۔۔۔ماں نے بیٹی کو جھاڑو پوچا۔۔۔کھاناپکانا۔۔۔سب سیکھیا۔۔چند ماہ بعد صلح صفائی ہوئی۔۔۔داماد کو بلایا۔۔۔معافی مانگی کہ شرمندہ ہیں لاڈ پیار میں گھرداری ناسیکھائی چھے ماہ ناگزرے۔۔۔بیٹی پھر مار کھاکر میکے واپس آگئی۔۔۔کہ کوئی سیناپرونا نہیں آتا۔۔۔۔پھر پہلوان بہت دکھی ہوا۔۔۔پھر بیوی کو کہا اسے سیناپرونا سیکھاؤ بیوی نے سلائی کڑھائی۔۔۔۔گوٹاکناری۔۔۔۔رضائیاں بچھائیاں۔۔۔یہاں تک کے پراندے اور ازاربندھ بھی سیکھائ...